کبھی تونے یہ سوچا ہے!
کہ تیرے قلم کے الفاظوں سے
میرے دل میں ہزاروں پھول کھلتے ہیں
میرے کانوں کی شنوائی میری نگائیں
خیالوں میں حسین پیکر بناتی ہے
تماری صندلی آواز میری سانسوں کی لو کو پڑھاتی ہے
کبھی تونے یہ سوچا ہے
بھلا کب تک نبھاؤں گی
مگر تم یاد رکھنا
میں لوٹ آؤنگی اک دن!