کبھی دل میں سویرا ہے
کبھی دل میں اندھیرا ہے
دل سے اندھیرا مٹا دے
ہر سو سویرا پھیلا دے
کبھی دل مسرور ہے
کبھی دل رنجور ہے
سارے رنج مٹا دے
دل میں سرور جگا دے
آباد کبھی جہان ہے
دل کبھی ویران ہے
ساری ویرانیاں ہٹا دے
دل کا جہان بسا دے
دل میں بپا طوفان ہے
کبھی دل بے جان ہے
پر سکون دل میں ذرا
آتش عشق بھڑکا دے
خود سے آشنا ہے
دل کبھی انجان ہے
میرے نا آشنا دل کو
میرا رازداں بنا دے
دل کی تاریکیوں کو
مثل سحر بنا دے
اے خالق اے پروردگار
سن لے عاجز کی پکار
کبھی کبھی کا اندھیرا
سدا کا نور بنا دے
کبھی دل میں سویرا ہے
کبھی دل میں اندھیرا ہے
دل سے اندھیرا مٹا دے
ہر سو سویرا پھیلا دے