کبھی لفظوں کے تیر مارے ، کبھی بے رُخی کو گولیاں

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL GILL, Gujranwala

ترے ایک جھوٹ پہ حقیقتیں قربان کر دی
تری نفرت پہ میں نے محبتیں قربان کر دی

ہر خواہش کو ترے گھر کا پتہ دیا
تری خواہش پہ ساری حسرتیں قربان کر دی

واقف تھا تری ہر چال ، ہر سوچ ، ہر فریب سے
پھر بھی نجانے کیوں تجھ پہ چاہتیں قربان کر دی

تجھ سے وابستہ ہو کے چین پایا نہ قرار آیا
میں نے بے سکونی پہ اپنی راحتیں قربان کر دی

کبھی لفظوں کے تیر مارے ، کبھی بے رُخی کو گولیاں
نہال جی ایک دشمن پہ الفتیں قربان کر دی
 

Rate it:
Views: 596
14 Jul, 2014