کبھی میسر نظر کو اپنی تمھارا ثانی نہ کر سکوں گا
گداز جذبات پر کبھی بھی میں مہربانی نہ کر سکوں گا
خیال عرشِ بریں کی رفعت کو چومتے ہیں تمھارے باعث
سرور خوں سے لے کر تَخَیُّل پھر آسمانی نہ کر سکوں گا
تمھارا گر ہاتھ ہاتھ میں ہو تو فتح کر لوں گا سارا عالم
تمھارے بن تو میں اپنے دل پر بھی حکمرانی نہ کر سکوں گا
تمھاری آنکھوں میں میری دنیا کو آج بھی حکمِ کن فکاں ہے
اگر رکا ارتقاء، خیالوں کی ترجمانی نہ کر سکوں گا
حیات بخشی ہے میرے الفاظ کو تمھاری ہی جستجو نے
تمھارے بن لفظ مردہ ہوں گے تو خوش بیانی نہ کر سکوں گا