کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا
کہیں زمیں تو کہیں آسماں نہیں ملتا
جسے بھی دیکھئے وہ اپنے آپ میں گم ہے
زباں ملی ہے مگر ہم زبان نہیں ملتا
بجھا سکا ہے بھلا کون وقت کے شعلے
یہ ایسی آگ ہے جس میں دھواں نہیں ملتا
تیرے جہاں میں ایسا نہیں کہ پیار نہ ہو
جہاں امید ہو اس کی وہاں نہیں ملتا
کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا
کہیں زمیں تو کبھی آسماں نہیں ملتا