کبھی ہم تم ملے تھے مہرباں لمحوں کی چھاؤں میں
Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UKکبھی ہم تم ملے تھے مہرباں لمحوں کی چھاؤں میں
مگر اب جی رہے ہیں ہم انہی یادوں کی چھاؤں میں
جہاں ہم نے محبت کے حسیں خوابوں کو پایا تھا
کبھی تو آ ملو ہم سے انہی جھرنوں کی چھاؤں میں
کبھی آؤ تو یوں آؤ بھلا کر ساری دنیا کو
کہ دو روحیں ملیں جیسے حسیں پھولوں کی چھاؤں میں
بڑی مدت سے خواہش ہے ملیں ساحل کنارے ہم
چلیں ہم ننگے پاؤں دور تک سیپوں کی چھاؤں میں
زمانے کے ہر اک موضوع پہ ساون کی حسیں رت میں
کریں باتیں بہت سی ہم ہری بیلوں کی چھاؤں میں
مرا جی جانتا ہے کتنے رنج و غم اٹھائے ہیں
جیوں کب تک بھلا میں درد کےشعلوں کی چھاؤں میں
ہوئی جاتی ہے میری روح تک سرشار ہر لمحہ
تمہارے رنگ برساتے ہوئے لفظوں کی چھاؤں میں
گذاری ہے اسی حالت میں ساری زندگی ہم نے
سلگتی ، روح جھلساتی ہوئی سوچوں کی چھاؤں میں
More Love / Romantic Poetry






