کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو

Poet: UA By: UA, Lahore

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو
نہ ایسے بہانے بنایا کرو

مصروفیت ہی تمہارا شغل ہے
فرصت کو بھی تو نبھایا کرو

یہ مانا کہ تم سے نہیں روٹھتے ہم
منائے ہوئے کو منایا کرو

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو

تمہیں بھی میری یاد آتی تو ہوگی
مجھے بھی کبھی یہ بتایا کرو

بہانے بہانے کبھی دوستوں کو
ہماری کہانی سنایا کرو

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو

تمہارے خیالوں میں آنے لگوں
مجھے بھی کبھی یوں بلایا کرو

میں جب چاہوں تم سے مخاطب رہوں
کوئی ایسا چکر چلایا کرو

میں سب سے کہتی ہوں تم میرے ہو
تم بھی یہ سب کو بتایا کرو

کبھی ہم سے ملنے بھی آیا کرو
نئے ایسے بہانے بنایا کرو

Rate it:
Views: 531
25 Mar, 2010