کبھی یوں بھی آؤ میرے پاس
کے واپس جاتے جاتے
زندگی کی شام کر دے
کہ کوئی بات ادھوری نا رہے
آنکھیں سب بیان کر دیں
کاموشیوں کی انتہا کر دیں
میرے دل میں دبے ارمان
اپنا اظہار کر دیں
زندگی کی ہر صبح
ہر شام تیرے نام کر دیں
مجھ پر اپنے پیار کی
ُتوں انتہا کر دے
میرے وہم ، میرے گمان
میری سوچوں سے بڑھ کر
ُتوں اپنی محبت کی برسات کر دے
کبھی یوں بھی آؤ میرے پاس
کے واپس جاتے جاتے
زندگی کی شام کر دے