کبھی یوں بھی ہو میرے چارہ گر
Poet: NADIA TARIQ By: NADIA TARIQ, LAHOREکبھی یوں بھی ہو میرے چارہ گر
میرا دل بنے تری راہ گزر
ملے لذت غم عشق یوں
میری آہ جائے نہ بے اثر
کبھی یوں بھی ہو میرے چارہ گر
میں تیری نگاہ میں معتبر
اتھے ہر قدم تیری چاہ میں
کٹے اس طرح سے میرا سفر
کبھی یوں بھی ہو میرے چارہ گر
ملے اس طرح سے تیری خبر
میں خود اپنے آپ سے لاپتہ
تیری ذات پہ ہو میری نظر
کبھی یوں بھی ہو میرے چارہ گر
ہو نہ رائگاں یہ تیرا ہنر
نہ بکھر سکوں کسی ٹھیس سے
مجھے تھام لے میرے کوزہ گر
کبھی یوں بھی ہو میرے چارہ گر
ہو میرا جنون بھی بے خطر
حائل ہو سکیں نہ میری راہ میں
یہ شجر، حجر، نہ ہی بحر و بر
More Love / Romantic Poetry






