تم مجھے پھول ہی بنا ڈالو
رکھ کے بھول جاؤ مجھے کتابوں میں
نہ دیکھیں آنکھھیں نہ گیسؤ ہم نے
وہ تو ملتا ہے تو بس حجابوں میں
میں نو جو پوچھنا چاہا تھا آپ سے
نہ تھا جواب وہ سب جوابوں میں
زندگی ہونہی کٹ گئی اپنی
رات خوابوں میں دن عذابوں میں
پیار محبت کا کوئی بھی حرف اب تو
ڈھونڈنے سے نیہں ملتا نصابوں میں