کتنی رنگین سے موسم کی ادا جانے وفا گیت سنگیت سے محفل کو سجائے ہوئے مجھ کو لے ڈوبی وفاؤںکی وفاؤں سے سزا ورنہ ہے کون جو یہ بوجھ اٹھائے ہوئے رنگوں میں ڈوبی ہوئی ہے دل و جان کی بستی تازہ کجرے ابھی بالوں میں لگاۓ ہوئے