کتنی نہ اپنے جیون میں گمنامی لیتے ہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiکتنی نہ اپنے جیون میں گمنامی لیتے ہیں
 خود کھوکر جہاں سے حالت الہامی لیتے ہیں
 
 ہو سکتا ہے زمانہ مرنے کے بعد ڈھونڈے
 چلو آج جیتے جیء ان کی سلامی لیتے ہیں
 
 یہی آزاد ہوائیں شاید ہمیں پسند ہی نہیں
 کہ اداؤں سے جاکے ہر بار غلامی لیتے ہیں
 
 کروں گا امتیاز اپنا دکھ اگر موقعہ ملا تو
 تب تک پورُ کی پلکوں سے روانی لیتے ہیں
 
 زندگی کا اتہاس مل کر ہی نموُد ہوتا ہے 
 بچھڑنے والے تو سب راہ انجانی لیتے ہیں
 
 سوچتا ہوں کہ اپنا حال بے مروت کو نہ کہوں
 لیکن خیال سنتوشؔ وہی روانی لیتے ہیں
 
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 