کتنے عجیب روگ میں ہم مبتلا ہوئے

Poet: نوشین فاطمہ عبدالحق By: نوشین فاطمہ عبدالحق, Jeddah,KSA

کتنے عجیب روگ میں ہم مبتلا ہوئے
ہر درد لا دوا کی انوکھی دوا ہوئے

پل پل پگھل کے ہم نے ہے پھیلائی روشنی
موم گداختہ ہوئے جلتا دیا ہوئے

گزرے جہاں جہاں سے کیے دور غم سبھی
خوشیاں بکھیرتی ہوئی غمگیں ہوا ہوئے

جو غمزدہ دلوں میں ہنسی بن کے گھر کرے
فطرت کی ہم وہ شوخ و نرالی ادا ہوئے

دکھ درد ہر کسی کے ہمیں اپنے ہی لگیں
نوشی یہ اس جنون میں ہم کیا سے کیا ہوئے

Rate it:
Views: 621
10 Sep, 2014