کر دیا میں نے مکمل خواب کی تعبیر پر
گردشِ دوراں نے میرے پیار کی تفسیر پر
بے وفائی جب مقدر بن کے چمکے چار سو
بے اثر ہر لفظ ہوگا عشق کی تحریرپر
جب محبت کی کہانی لب پہ آتی ہے کبھی
دیکھ جا آکر شکستِ عشق کی تصویر پر
یہ اندھیرے قلب کو تسکین دیتے ہیں مرے
اس لئے احسان لوں کیوں بے وجہ تنویر پر
اک طرف شب اک طرف دن کے مناظر دیکھ کر
کیوں جھلکتی ہے شفق آنکھوں سے یہ تدبیر پر
بے وفائی سہہ کہ بھی زندہ ہوں یارو اس لئے
جان سے پیارا ہے مجھ کو فیصلہ تقدیرپر
یہ تخیل مار ڈالے نہ کہیں وشمہ تجھے
ڈال دے تو قفل کوئی پیار کی زنجیرپر