کرتا کوئی بھی رابطہ نہیں ہے
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiکرتا کوئی بھی رابطہ نہیں ہے
وہ محبت کا سلسلہ نہیں ہے
مل گیا ہے نصیب میں تھا مرے
اپنوں سے کوئی اب گلہ نہیں ہے
کال آتی نہیں کبھی ان کی
میں کہاں پر ہوں پوچھتا نہیں ہے
میرے رہتا ہے وہ خیالوں خیالوں میں
دل سے ہوتا مرے جدا نہیں ہے
خط جلا سب دیے مرے اس نے
اس نے خط کوئی بھی پڑھا نہیں ہے
ہو خسارہ گیا تجارت میں
ضبط کا حوصلہ ملا نہیں ہے
آج شہزاد بات ہوئی ہے
فرط جذبات سے ملا نہیں ہے
More Love / Romantic Poetry






