کریں کیسے

Poet: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati, Hyderabad, Pakistan

شکوۂ یار ہم کریں کیسے
زخم سینے کا ہم بھریں کیسے

مہرباں ہوگئے وہ غیروں پر
بات سچ ہے مگر کریں کیسے

وہ تو آئے گی وقت پر اپنے
موت کی چاہ ہے، مریں کیسے

ہر ستم ہنس کے سہہ لیا ہم نے
اب کسی بات سے ڈریں کیسے

نہیں فرصت غمِ زمانہ سے
تیری چاہت کا دم بھریں کیسے

ہر قدم پر ہے تیرا ساتھ اگر
ہم مصائب سے پھر ڈریں کیسے

وہ ہمارے ہیں اُن سے ہم یاسرؔ
کوئی شکوہ گلہ کریں کیسے

Rate it:
Views: 515
05 Jul, 2015