کس قدر ہے کمال تھوڑی ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: washma khan, Kuala Lampur

کس قدر ہے کمال تھوڑی ہے
پھر سے ڈالیں دھمال تھوڑی ہے

اپنی صورت پہ تبصرہ نہ کرو
اپنی سیرت اجال تھوڑی ہے

مجھ کو معلوم تھا یہ دن ہو گا
تم کرو گے سوال تھوڑی ہے

تم بھی دہراؤ یہ میں بھی دہراؤں
سال نو کا کمال تھوڑی ہے

ہم کو معلوم کب ہوا وشمہ
کیسے گزرا ہے سال تھوڑی ہے
 

Rate it:
Views: 317
27 Apr, 2017