کسی بھی لہجے میں بول تو سہی
یہ پھول سے لب ذرا کھول تو سہی
تیری ہی تصویر مِلے گی تجھے
میرے دل کو ذرا ٹٹول تو سہی
سُنا کر پیار کے دو میٹھے بول
کانوں میں رس گھول تو سہی
ہر قیمت دینے کو ہوں تیار
ذرا لگا اپنا مول تو سہی
بعد میں بیان کرنا میاں امر
پہلے اپنے الفاظ تول تو سہی