Add Poetry

کسی سے شکوہ کیوں کریں ہم

Poet: جہانزیب کنجاہی By: jahanzeb kunjahi, Karachi

کسی سے شکوہ کیوں کریں ہم
کسی کا گلہ کیوں کریں ہم

ایک بار تو آزما چکے ہیں
اب یقیں دوبارہ کیوں کریں ہم

تمنا ہی تمہیں پانے کی کی ہے
غیر کا تقاضہ کیوں کریں ہم

جہاں کام اشاروں سے چلتا ہو
وہاں ہاتھ پسارا کیوں کریں ہم

جمال جھیلے ہیں یہی کافی ہے
تمہارے ناز گوارہ کیوں کریں ہم

تم کسی کے ہو تمہیں چھین کر
زبردستی اپنا کیوں کریں ہم

جینے کی وجہ نہیں رہی تو
مرنے کی تمنا کیوں کریں ہم

تم نہیں ملے تو نہ سہی
اپنا حال برا کیوں کریں ہم

جب پتہ ہے آتش ہے عشق
پھر دوستانہ کیوں کریں ہم

بلاوجہ کیوں مرجائیں کسی پر
بلاوجہ یہ خطا کیوں کریں ہم

تمہاری خاطر کیوں لڑیں ہم
خدا سے جھگڑا کیوں کریں ہم

ایک دو غم ہو تو سہہ لیں
عمر بھر گزارہ کیوں کریں ہم
 

Rate it:
Views: 1148
14 Jan, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets