کسی کی آنکھ سے سپنے چرا کر کحچھ نہیں ملتا
منڈیروں سے چراغ بجھا کر کچھ نہیں ملتا
کوئی ایک سپنا ہو تو اچھا بھی لگتا ہے
ہزار سپنے آنکھوں میں سجا کر کچھ نہیں ملتا
جگر جب چھلنی ہو جائے گا آنکھیں خون روئیں گی
وصی بے فیض لوگوں سے نبھا کر کچھ نہیں ملتا