کسی کی بیوفائی کو اب تک نا وہ بھلا سکا
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabiaکسی کی بیوفائی کو اب تک نا وہ بھلا سکا
میری محبت کا پرچم اب تک نا وہ ہلا سکا
وہ دعوے وہ قسمیں وہ وعدے جھوٹے تھے کیا
جنہیں اب تک نا وہ صفاء ہستی پر لا سکا
پل میں بدلتے لہجے موسموں کی طرح
اپنی محبت کا یقین ابھی تک نا وہ دلا سکا
یقین مرنا آسان ہوگا ایسی زندگی سے
میری زندگی میں ابھی تک نا وہ خوشی لا سکا
دنیا سے کیونکر میں لڑوں لکی
میرے لیے ابھی تک نا وہ بنا اک گھونسلا سکا
کسی کو اپنا کہوں تو ساتھ بھی دینا پڑتا ہے
میرے ساتھ ابھی تک نا وہ اپنے چند قدم چلا سکا
کتنی خواہش تھی ہاتھوں میں مہندی لگانے کی
لیکن ابھی تک میرے لیے چند پیسوں کی مہندی نا وہ لا سکا
More Sad Poetry






