Add Poetry

کسی کے درد کو سینے میں پالتا کیوں ہے

Poet: رشید حسرت By: رشید حسرت, کوئٹہ

کسی کے درد کو سینے میں پالتا کیوں ہے
نئے وبال میں وہ خود کو ڈالتا کیوں ہے

پسند ہے جو اسے خود رہے غلاظت میں
شریف لوگوں پہ چِھینٹے اُچھالتا کیوں ہے

کسی سفینے کو ویران سے جزیرے میں
جو لا کے چھوڑ دیا تو سنبھالتا کیوں ہے

سمجھ سکا نہ کوئی اس کے فلسفے کو کبھی
وفا کو، مہر و محبّت کو ٹالتا کیوں ہے

کوئی بتائے کہ بیٹا جوان ہونے پر
ضعیف باپ کو گھر سے نکالتا کیوں ہے

کسی کا دامنِ دل تو خدا خوشی سے بھرے
مجھے ہی درد کے سانچے میں ڈھالتا کیوں ہے

رشید طرزِ عمل تجھ کو یہ نہیں جچتا
جو راز، راز تھے کل تک اُگالتا کیوں ہے
 

Rate it:
Views: 279
31 May, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets