سنو
کسی کے دور جانے سے کوئی مر تو نہیں جاتا
یہی کچھ ہفتے یا کچھ سال
دل بیچین رہتا ہے
میں یوں بھی اس قدر مصروف ہوں
کہ خود سے ملنے کو
ترس جاتا ہوں
اور اک تم
یہ کہتے ہو کہ میں مر جاؤں گا
تمہیں اب کیا پتہ
کہ میں نے ایسا سوچ رکھا ہے
بھلے اس ذات پہ لگ جائے دھبہ بے وفائی کا
مگر
تمہیں کھوکر
میں خوابوں کی حسیں دنیا سجاؤں گا
میں تم کو بھول جاؤں گا