تمہارے ہی لئے تو ہے مری جاں شاعری میری
تمہارے نام کب کی ہو چکی ہے زندگی میری
تمہیں میں پیار کرتی ہوں تمہیں کیسے بتاؤں میں
تمہارے دم سے قائم ہے اے ہمدم ہر خوشی میری
تمہیں شوخی بھری باتیں بہت بھاتی ہیں جانوں میں
اثر تم پہ کرے گی ایک دن تو سادگی میری
جدائی میں بہت روتی ،تڑپتی ، آہ بھرتی ہوں
کبھی تو دیکھ لو چپکے سے آ کر بے بسی میری
تمہارے پیار نے چھینا ہے ساجن میرا سب سکھ چین
تمہارے غم میں ہی تو زندگی اب کھو گئی میری
مجھے شام و سحر کی کچھ خبر ہوتی نہیں سارہ
کسی کے غم کا عالم ہے کہ ہے یہ بے خودی میری