Add Poetry

کشتی میں ٹھہرنا بھی مناسب نہیں ہوگا

Poet: اسرار دانش By: اسرار دانش , Patna

کشتی میں ٹھہرنا بھی مناسب نہیں ہوگا
طوفاں میں اترنا بھی مناسب نہیں ہوگا

ہر زخم تر و تازہ رہے اچھا نہیں ہے
ہر زخم کا بھرنا بھی مناسب نہیں ہوگا

دشواری تکمیل وفا جان رہا ہوں
وعدے سے مکرنا بھی مناسب نہیں ہوگا

گھر لوٹ کے جانا بھی خطرناک بہت ہے
صحرا میں ٹھہر نا بھی مناسب نہیں ہوگا

تکمیل تمنا کی تو صورت بھی نہیں ہے
خوابوں کا بکھرنا بھی مناسب نہیں ہوگا

اواز زنجیر میں وحشت بھی بہت ہے
حالات سے ڈرنا بھی مناسب نہیں ہوگا

دنیا میں تگ و دو بھی ضروری ہے بہت
شعلوں پہ گزرنا بھی مناسب نہیں ہوگا

Rate it:
Views: 144
05 Nov, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets