Add Poetry

کشتی ہے جو دریا میں تو پتوار کہاں ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

کشتی ہے جو دریا میں تو پتوار کہاں ہیں
جینے کے یہاں آج بھی آچار کہاں ہیں

تم حلقہء ہجرت سے نکلتے ہی نہیں ہو
ملنے کے مرے راست دشوار کہاں ہیں

نفرت کی تمازت ست نہ وہ ہم کو جلائے
ہم اہلِ محبت ہیں تو بیکار کہاں ہیں

کب دیکھنے آئیں گے مری آنکھ کا کاجل
برساتِ محبت کے طلبگار کہاں ہیں

بانٹا ہے شب و روز یہاں پیار خزانہ
اس شہر ستم گر میں بھی لاچار کہاں ہیں

جھلسی ہے کئی بار یہاں آتشِ غم میں
وشمہ ترے جینے کے آثار کہاں ہی

Rate it:
Views: 186
01 Jan, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets