کل شب اس کاچہرہ جو نظرآیا مہتاب میں
میں کچھ اشعار کہہ بیٹھا ان کی جناب میں
وہ اب بھی میرےپیار پہ شک کرتے ہیں
نہیں جانتے انہیں چاہتاہوں بےحساب میں
تعلیم اپنے مقدر میں شائد لکھی نہ تھی
ہم پول رکھتےرہےہرکسی کی کتاب میں
آج ہمساہیاں ہم سےدل لگی کرلیتی ہیں
ہمارا کوئی ثانی نہ تھاعہد شباب میں
ا ب سوچتے ہیں انہیں کیوں بسایا تھا
اصغرنےاپنےاس دل خانہ خراب میں