کل شب میں نے سپنا دیکھا
Poet: Engr. Ali Azam By: Engr. Ali Azam, Okara کل شب میں نے سپنا دیکھا
تجھ کو میں نے اپنا دیکھا
جو اپنا تھا دور ہوا ہے
دل میرا رنجور ہوا ہے
میں اب ان کی سیخ بنا ہوں
غم کو پینا سیکھ رہا ہوں
بھیگی بھیگی آنکھوں میں
نہ سپنا ہے نہ اپنا ہے
محشر جو لگایا جاۓ گا
انصاف دیلایا جاۓ گا
ان کو بھی بلایا جاۓ گا
ہم کو بھی بلایا جاۓ گا
ہم زخم دیکھاتے جايئں گے
ان کو یہ بتاتے جايئں گے
یہ زخم نہیں تلواروں کے
یہ زخم ہیں تیرے پیاروں کے
جو گلیوں بھی کہتے تھے
اب نام لیا تو ماریں گے
تنہا ہوں میں تنہائيوں میں
ڈوبا ہوں اب گہرائيوں میں
میرے دل کو بھی سلجھاؤ نا
میرے پاس کبھی تم آو نا
میں تم کو درد سناتا ہوں
کچھ مجھ کو بھی بتلاؤ نا
آنکھوں میں اب نیند نہیں
مجھے گہری نیند سلاؤ نا
More Love / Romantic Poetry






