Add Poetry

کل کی طرح آج بھی اکيلا ہوں

Poet: athar syed By: Athar syed, jeddah

کل کی طرح آج بھی اکيلا ہوں
ہوا کے سہمے ہوۓ جھونکھے
دبے پاؤں اترتے اور
چپ چاپ گزر جاتے ہيں
ميرے مجروح جزبوں پہ
دلاسوں کے پھاہے رکھے
ميرے ہونے کا احساس دلاۓ مجھکو
مرہم نہ سہی نشتر ہی لگاۓ مجھکو
لفظوں کا آئينہ اور پتھر ہے سامنے
حرف کی روشنی نے اندھيرا کر ديا ہے
گۓ دنوں کے اندھيرے ميں صرف اندھيرا ہے
سچ کيا تھا کب کہا کون ياد رکھتا ہے
ميرا سب کچھ ماضی کے پاس گروی ہے
وقت بدلے تو موسم بھی بدل جاتے ہيں
ہم تو اب بارش ميں بھی جل جاتے ہيں
گزرے ہوۓ سالوں پہ نظر ڈالوں تو
مانوس جن سے تھی آنکھيں ان ميں
اجنبی چہروں کے خدوخال نظر آتے ہيں


 

Rate it:
Views: 578
26 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets