کلام: حضرت سخی شہباز قلندر

Poet: By: مقصود حسنی, kasur

بے محمد در حق بار نہیں
بے روا از کبریا دیدار نہیں

اے محقق ذات حق با صفات
بے تجلی ہیچ کہ اظہار نہیں

ہر دو عالم جز تمثل نہیں نہیں
مطلع جز صاحب اسرار نہیں

سوا جمال دوست جو دیکھے حرام
نزد بینا کار غیر اس کار نہیں

غرق ہوتا ہے جمال دوست‘ دوست
عاشق سرمست سے ہوتی گفتار نہیں

اسے زندہ نہ کہو اس جہاں میں
ہر کہ دربار جاناں جسے بار نہیں

دو عالم کا علم اس نقطے میں ہے
عارفوں کا کار با ضر وار نہیں

رو اپنا تو راجا اپنی طرف کر کہ
عارفوں کے پاس سوا دل بیدار نہیں

لقائے یار سے مسرور ہوتا ہے یار
ایسا نہیں ہے تو‘ وہ یار‘ یار نہیں

Rate it:
Views: 773
28 Apr, 2016