کلیاں چٹک رہی ہیں گل مسکرا رہے ہیں
کہ وہ حسن و ناز والے گلشن میں آ رہے ہیں
پتے بھی جھومتے ہیں سب ڈالیاں ہیں رقصاں
سارے شجر ہی جشن آمد منا رہے ہیں
سر چھیڑنے لگی ہیں بہکی ہوئی ہوائیں
جھولے فضا میں لیتے پنچھی بھی گا رہے ہیں
پھولوں کی خوشبوؤں سے مہکی ہوئی فضا ہے
جھرنے بھی جلترنگ سی دیکھو بجا رہے ہیں
کرنیں ہیں جیسے سونا بکھرا ہو آسماں پہ
سورج کے موتی کیسے جلوے دکھا رہے ہیں
رنگوں کا یہ جہاں تو جنت کا ہی سماں ہے
مخمور یہ نظارے مستی لٹا رہے ہیں
بیتاب ہو رہی ہے اس جھیل کی خموشی
بے چین یہ نظارے ان کو بلا رہے ہیں
خوشبو کا ایک جھونکا لہرا کے کہہ گیا ہے
محبوب آپ کے اب تشریف لا رہے ہیں
کلیاں چٹک رہی ہیں گل مسکرا رہے ہیں
کہ وہ حسن و ناز والے گلشن میں آ رہے ہیں