روشنی ہے یا شبنم کلیوں کی بہار
پوچھ رہی ہے ہوا مجھ سے تییتلیوں کی بہار
اک موسم بھی بڑا بے درد ہے
اک تیری یاد بھی بڑی عجیب ہے
میرا دل جان گیا ہے ان یاد کے موسموں کی بہار
اک ادھورا خواب سا سج گیا ہے تیرا چہرا دیکھ کر
اب میں نے جانا کیا ھے نضروں کی بہار
تیری یاد کے پتے خزاں میں بھی نہیں جھڑتے
بخشتے ہیں میر آنکھوں کو یہ بارشوں کی بہار