کم نہیں کرتے

Poet: Gulzaib Anjum By: Gulzaib Anjum, Dubai

آزما دیکھا کہ دکھ بانٹنے سے کم نہیں ہو تے
اس لیے کسی کو ہم شریک غم نہیں کرتے

کئی بیھگ نہ جائیں رنگین سپنے اس لیے
تیری یاد میں آنکھوں کو ہم پُرنم نہیں کرتے

ہجر میں تیرے بوند بوند لہو کی تو ٹپک رہی
مجنوں کی طرح پھر چاک گریباں ہم نہیں کرتے

یہ سچ ہے کہ تجھ سے بچھڑ کر ویسے نہیں رہے
مگر کسی صورت بھی ماتم ہم نہیں کرتے

ہماری وفا پہ یقین نہیں تو پوچھ لو اپنی تصویر سے
پیار تو آج بھی تجھ سے ہم کم نہیں کرتے

Rate it:
Views: 456
28 Feb, 2014