کمی رہ گئی

Poet: Mubin Uddin Ansari By: Mubin Uddin Ansari, bhopal india

بندگی میں شاید کوئی کمی رہ گئی
نگاہ جو فرش پر جمی تھی جمی رہ گئی

سب کو پلاتے رہے بھر بھر کے جام
میں پیاسی تھی اور پیاسی رہ گئی

خوشی کے موقعے انہیں سارے عطا ہوگئے
نام میرے صرف اداسی رہ گئی

گھر سے نکلتے تھے نام تیرا لیکر
یہ عادت تھی عادت ہی رہ گئی

کبھی ہم بھی ان کی چاہت کے قابل ہوتے
جو بات خیالی تھی خیالی رہ گئی

آرزو تھی وہ بھی سنتے روداد مبین
خواہش دل کی تھی دل میں ہی رہ گئی

Rate it:
Views: 473
17 Apr, 2010