کنارے سے گہرائی کا اندازہ نہیں ہوتا

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

نظر اٹھا ادھر دل کو جلتا ہوا بھی دیکھ
اکیلا ہے یہاں پہ کون اپنے سوا بھی دیکھ

اک وعدے کے نبھا میں جس نے گزاری ہے زندگی
اس کی جفا بھی دیکھ اور اپنی وفا بھی دیکھ

کنارے سے گہرائی کا اندازہ نہیں ہوتا
تو میرے قریب آ اور میری چاہ بھی دیکھ

کہتے ہیں تیرے چہرے پہ ملتے ہیں میرے نقوش
کسی روز تو تنہائی میں تُو آئینہ بھی دیکھ

اک آشیاں جلا ہے سارے گلشن کو چھوڑ کر
آ کر دیار غیر میں یہ سانحہ بھی دیکھ

عثمان خدا سے اپنے نصیب کا شکوہ فضول ہے
اسکی رحمت شمار کر، اور اپنے گناہ بھی دیکھ

Rate it:
Views: 1114
14 Oct, 2008