کوئی الجھن میں کھوگیا کسے اظہار کی مانگ
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiکوئی الجھن میں کھوگیا کسے اظہار کی مانگ
اکثر نینوں میں بھٹکتی ہے خمار کی مانگ
وہ گرجکر صحراؤں سے رخ موڑ لیتا ہے
مفلسی ویرانیوں میں رہہ گئی بہار کی مانگ
سہارے بھی کہیں غیر مستقل سے لگتے ہیں
اور زندگی کو پڑگئی جیسے اُدھار کی مانگ
کئی چاہتوں کے محرم سرگردان گھمتے ہیں
مگر کہاں کہاں ہوتی ہے سُدھار کی مانگ
فرد کردار کو حالتیں بے ترتیب کرتی ہیں
کسی کو بھی نہ رہی یوں انتشار کے مانگ
عشق حقیقی کا گر زینہ ہے سنتوشؔ تو
مجھے اس سے بڑہ کر کس مجاز کی مانگ
More Love / Romantic Poetry






