کوئی امید باقی نہ رہی حسرتِ دِید باقی نہ رہی دِل کی ہر آس گویا ٹوٹ گئی اور تجدِید باقی نہ رہی حسرتِ دِید باقی نہ رہی کوئی امید باقی نہ رہی