Add Poetry

کوئی بات نہیں

Poet: مرزا عبدالعلیم بیگ By: مرزا عبدالعلیم بیگ, Hefei, Anhui, P.R. China

نگاہیں نہ پھیرو اس طرح
دھڑکن نہ رُک جائے کہیں
پتھر تو سینے میں نہیں
دل احساسات کا مارا نہیں
جذبات بھی دبتے ہیں
چاہت بھی چبھتی ہے
نہ جھکتی ہے، نہ اُٹھتی ہے آنکھ
نہ رُکتی ہے، نہ چڑھتی ہے سانس
غم ہی تو ہے دل کا ٹھکانہ
دل ہی تو ہے غم کا آشیانہ
پتھر کی مُورت سے
محبت کا ارادہ نہیں
وفا کی تمنا نہیں
الفت کا تقاضا نہیں
دل کی ڈھڑکن جو نہ سمجھے
نظر کی گفتگو جو نہ سمجھے
جذبوں کا بیاں جو نہ سمجھے
اُس کی شکایت کا ارادہ نہیں
بات توڑی بھی نہیں، بنائی بھی نہیں
تم میری بھی نہیں، پرائی بھی نہیں
ہر دل سے خطا ہو ہی جاتی ہے
تم مجھ کو نہ چاہو، کوئی بات نہیں

Rate it:
Views: 207
31 Mar, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets