کوئی دیوار سے لگ کے بییٹھا رھا اور بھرتا رھا سسکیاں رات بھر دائرے شوخ رنگوں کے بنتے رھے یاد آتی رھی وہ کلائی ھمیں دل کے سنسان آنگن میں گرتی رھی رنگ اور نور کی بجلیاں رات بھر