کوئی میرا اقرار نا سمجھ سکا اور کسی نے میری خاموشی سمجھ لی میں نے تو لکھے تھے بہت لفظ سمبھال کے نجانے ُاس نے کیسے محبت سمجھ لی میری ذات تو پہلے ہی ٹوٹ چکی تھی لکی پھر ُاس نے کیسے ُاسے زندگی سمجھ لی