کوئی نظارا تو ملے
Poet: Syed Ishtiaq Kazmi By: Ali Malik, LAHOREکسی پل میرے دل کو سہارا تو ملے
 خدارا میری کشتی کو کنارا تو ملے
 
 کٹ ہی جائے گی شب غم کسی صورت اپنی
 میری آنکھوں کو اس جیسا کوئی نظارا تو ملے
 
 تو سلامت رہے دل لگا کے جانے والے
 عرض یہ ہے کہ دل واپس ہمارا تو ملے
 
 تنگ آکر تنہائی سے میرے قاتل نے کہا
 گھر بسا لوں گا کوئی تجھ سا آوارہ تو ملے
 
 توڑ آؤں گا سب قسمیں میں زمانے بھر کی
 تیری جانب سے بلانے کا کوئی اشارہ تو ملے
More Love / Romantic Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 