کوئی نظم کوئی غزل میرے نام بھی لکھو

Poet: UA By: UA, Lahore

کوئی نظم کوئی غزل میرے نام بھی لکھو
مجھے صبح لکھو تو کبھی شام بھی لکھو

خفیہ لکھو کبھی کبھی سرعام بھی لکھو
تم اپنی ہتھیلی پہ میرا نام بھی لکھو

میں کب سے منتظر ہوں تمہارے پیام کی
سلام لکھو اور کبھی پیغام بھی لکھوں

جو صبح و شام میرے لبوں پر رواں رہے
اس قصہ ناتمام کو تمام بھی لکھو

اس عندلیب نغمہ سرا کو کبھی کبھی
گلشن کے باسیوں کبھی گلفام بھی لکھو

چھوٹی سی آرزو ہے میں ان سے یہ کہوں
تم اپنے ساتھ ساتھ میرا نام بھی لکھو

عظمٰی جو دل کی باتیں دل میں ہی رہ گئی ہیں
وہ باتیں صبح لکھو سر شام بھی لکھو

Rate it:
Views: 839
04 Aug, 2010