کوئی وعدہ وفا نہیں کرتے
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistanکوئی وعدہ وفا نہیں کرتے
ان سے پھر بھی گلہ نہیں کرتے
ہم سنا تے ہیں بارہا لیکن
حال دل وہ سنا نہیں کرتے
روز خوابوں میں ملنے آتے ہیں
ویسے ہفتوں ملا نہیں کرتے
کچھ تو ہو گا حسین قاتل میں
لوگ یوں ہی مرا نہیں کرتے
دیکھ کر بھی ہمارے زخموں کو
چارہ گر کیوں دوا نہیں کرتے
جو زمانے میں عام ہو جائے
اس روش پر چلا نہیں کرتے
بھر تو جاتے ہیں گہرے زخم سبھی
پر زباں کے بھرا نہیں کرتے
جان دیتے نہیں ہیں پیار میں جو
رسم الفت ادا نہیں کرتے
More Love / Romantic Poetry







