کوئی جو پوچھتا ہے کہ میری کون ہے تو
بے ساختہ کہہ اٹھتا ہوں میری جان و روح
تیرے سوا کوئی نہیں میری سوچ کا مرکز
میرے دل نے جسے چاہا وہ ہے تو ہی تو
تجھ سے بات کرنے کو دل بے تاب رہتا ہے
ایک بار تجھے ملنے کی ہے میری آرزو
فون پہ جب بھی تجھ سے بات ہوتی ہے
یوں لگتا ہے کسی پری سے ہوئی ہے گفتگو
میرے دل کی فقط یہی آخری خواہش ہے
اصغر کو تیرے سوا کسی اور کی نہیں جستجو