کُچھ میٹھے، کُچھ کھارے لوگ
ہیں پھر بھی تُمہارے لوگ
آج ملیں کل کھو جائیں گے
وقت کے بہتے دھارے لوگ
کٹھ پُتلی سے زیادہ کُچھ نہ
پم سرکار کے مارے لوگ
دیکھو عید کا چاند ہُوئے اب
میری آنکھ کے تارے لوگ
اپنی سوچ نہیں رکھتے ہیں
زیادہ تر، ہرکارے، لوگ
یہ بھی اللہ کے بندے ہیں
مٹی، کیچڑ، گارے لوگ
اک دن آخر تھک جائیں گے
اپنے آپ سے ہارے لوگ
ان کے تن کو مت دیکھو تُم
مَن کے ہیں اُجیارے لوگ
اور صبا کے بس میں کیا ہو
ہم تو ہیں "سرکارے" لوگ