عدو کو جو میرے بلایا گیا تھا
تجھے سامنے کیوں بٹھایا گیا تھا
تمہیں جو حقیقت بتائی گئی تھی
مجھے وہ فسانہ سنایا گیا تھا
کٹی تھی تجھے سوچتے سوچتے شب
تیِری یاد میں دن بِتایا گیا تھا
مِیرا چاند کرب و بلا میں تھا عادِس
مجھے جب ستاروں میں لایا گیا تھا