Add Poetry

کچھ آنکھیں ہیں معجزہ ملا بھی نہ سکو گے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

کچھ آنکھیں ہیں معجزہ ملا بھی نہ سکو گے
اشک بھر آئیں گے مگر رُلا بھی نہ سکو گے

یہاں ہیں طرفداریاں، طرف سبھی اپنے اپنے
ایسے میں خود کو انصاف دلا بھی نہ سکو گے

یہ عارضی ہیں ملاقاتیں خودی کو سنبھال رکھ
کبھی خود سے روٹھے تو منا بھی نہ سکو گے

قبول اظہار کو بھی قدردانی نہیں ملتی
ہونٹوں پہ ترسے ظہور سنا بھی نہ سکو گے

آؤ کہ مل کر شہر بدر کا سوچیں
جم گئے جہاں میں تو ہلا بھی نہ سکو گے

کرو ضبط غم ایسے کہ دھڑکنیں دھل جائیں
یوں تو کسی یاد کو بھلا بھی نہ سکو گے

 

Rate it:
Views: 304
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets