کچھ اسطرح سے ہوئی ہے غموں سے شناسائی اپنی اب تو خوشی بھی ملتی ہے ہمیں غم کا لبادہ اوڑھ کر اک مدت گزار کر دیار غیر میں اب سوچتا ہوں تنہا بیٹھ کر چند سکوں کے سوا کیا پایا ہے میں نے ڈار تیرا ساتھ چھوڑ کر