چلو پھر یوں سوچتے ہیں تم اچانک سامنے آجاؤ اور تاعمر سامنے ہی رہو یہ آنکھیں اب کیسے دوبارہ ملن کے سپنے دیکھیں ان آنکھوں کو تیرے ہجر نے جگاہا ہی بہت ہے