کچھ اور قریب آؤ کہ تنہائی بہت ہے
Poet: طالب حسین ثباؔت By: Nazim ZarSinner, Pakpattansharکچھ اور قریب آؤ کہ تنہائی بہت ہے
سانسوں میں ہی بس جاؤ کہ تنہائی بہت ہے
ہم زندگی بھر ساتھ نہیں مانگتے تم سے
دو پل ہی ٹھہر جاؤ کہ تنہائی بہت ہے
جس طرح سے برسات کے قطرات گلوں پر
یوں مجھ پہ برس جاؤ کہ تنہائی بہت ہے
دل شہر ہے جو بن ترے ویران پڑا ہے
رہنے کے لیے آؤ کہ تنہائی بہت ہے
راتیں نہیں کٹتی ہیں ثباؔت اب بنا تیرے
للّٰہ چلے آؤ کہ تنہائی بہت ہے
More Love / Romantic Poetry






